ہم کسی کے لیے اہم نہیں ہوتے یہ سب ہمارے وہم کا کھیل ہے
اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے زندہ رہنے کے لیے ہم لوگ عمر بھر تکلیف برداشت کرتے رہتے ہیں مگر زندہ پھر بھی نہیں رہتےکچھ حادثات انسان کو رب سے جوڑنے اور گناہ چھوڑنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں لوگ ہمیشہ کے لئے نہیں ہیں
اس لئے ان سے ہمیشہ کے لئے ناراض نہ ہوا کریں زندگی آسان کسی کی بھی نہیں ہوتی بس اپنی اپنی اداکاری ہوتی ہے کوئی جی لیتا ہے اور کسی میں برداشت کی طاقت ختم ھو جاتی ہے ہر چیز کو زک سے حاصل کرنے والا شخص جب ہر چیز پر صبر کر لے تو اس سے بڑھ کر کوئی اذیت نہی
ںمیں نے قبرستان میں ہم لوگوں کی قبریں بھی دیکھی جو اپنے حق کے لیے اس لیے نہیں لڑے کہیں مارے نہ جائےاپنی شخصیت کے نوکیلے چھپ کے کھولو کو گول کرنا سیکھیں ہر منزل کو پانے کے لیے ہر اندھیری سرنگ سے نکلنے کے لیے ہر معجزے سے نکلنے کے لیے تو کل شرط ہے تو کل میں وسوسے نہیں آتے تو کل میں تو بس آنکھیں بند کر کے چلا جاتا ہے پتہ ہوتا ہے محبوب نے ذمہ لے لیا ہے تو پار بھی لگا دے گا اور توکل کس پر کرنا ہے اس کا جواب ہمیں قرآن پاک دیتا ہےمرد باہر جائے تو خواتین کو گھورتا ہے اور گھر کی خواتین کے ساتھ باہر چاہے تو مردوں کو گھورتا ہے دعا کروائی نہیں جاتے دعائیں مانگی جاتی ہے
جتنا جلدی انسان اس حقیقت کو سمجھ لیں اتنا جلد ہی اس کی دنیا اور آخرت سنوارنے لگتی ہےمجھے گرتے ہوئے پتوں نے سکھایا ہے بوجھ بن جاؤ گے تو اپنے بھی گرا دیں گے فاصلے کبھی رشتے الگ نہیں کر سکتے آپ نہ دیں کبھی رشتے بنا نہیں سکتے مرد باہر جائے تو خواتین کو گھورتا ہے اور گھر کی خواتین کے ساتھ باہر چاہے تو مردوں کو گھورتا ہے دعا کروائی نہیں جاتے دعائیں مانگی جاتی ہے جتنا جلدی انسان اس حقیقت کو سمجھ لیں اتنا جلد ہی اس کی دنیا اور آخرت سنوارنے لگتی ہےمجھے گرتے ہوئے پتوں نے سکھایا ہے بوجھ بن جاؤ گے تو اپنے بھی گرا دیں گے فاصلے کبھی رشتے الگ نہیں کر سکتے آپ نہ دیں کبھی رشتے بنا نہیں سکتے
بعض اوقات لوگ ہماری اس لئے بھی قدر نہیں کرتے کیونکہ ہم انہیں بھلا چکے ہوتے ہیں کہ ہم ان کے بغیر نہیں رہ سکتا جھوٹ بولتے رہو گے تو ایک دن اس نے مٹھی جتنے دل پر پہاڑ جتنا بوجھ ڈالو گےہم کبھی بھی کسی کے لیے اہم نہیں ہوتے یہ سب ہمارے وہم کا کھیل ہے اگر ہم اچانک کہیں غائب ہو جائیں تو کوئی ہمارا منتظر رہے گا یہاں کوئی کسی کے واسطے نہ منتظر رہتا ہے نہ بے چین وقت اور چیزیں بھی تیزی سے ہماری جگہ کو بھر دیتی ہیں کہ کبھی کبھی ہم واپس لوٹ کر دیا ہے تو خود کہا نا خود پر بھاری گزرنے لگتا ہے
آسمانوں میں قبولیت اور عدم قبولیت کے الگ ہوتے ہیں اکثر زمین والوں کے دھتکارے ہوئے بندے آسمان والے کے لاڈلے ہوتے ہیںمیں خوش ہوں تیری رضا پر تیرے فیصلوں پر جو تو چاہے وہی عطا کرے گا مگر مجھے صبر دے بلند رکھ مجھ ہزور نگر مجھے بخش دے