خدا کی قسم جو کچھ میرے پاس تھا وہ میں نے کھا لیا،میں بھوکی ہوں، کھانے کے سوا مجھے کچھ نہیں چاہیے ،بے گھرشامی خاتون کی دل سوز فریاد
دمشق(این این آئی )شام میں جاری خانہ جنگی نے عام شہریوں کا نہ صرف سکون برباد کر رکھا ہے بلکہ ہرطرف بھوک اور افلاس کے ڈیرے ہیں۔ اس کی تازہ مثال سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی ایک ویڈیو ہے جس میں بھوک سے نڈھال ایک عمر رسیدہ خاتون کوکھانے کے لیے فریاد کرتے سنا جا سکتا ہے
۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ خاتون ایک شامی پناہ گزین کیمپ میں رہ رہی ہیں۔ وہ عامی لہجے میں بات کرتے ہوئے اپنا دکھ بیان کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ میں بھوکی ہوں، مجھے کھانے کے سوا کچھ نہیں چاہیے۔بیماری اور بھوک کی علامات خاتون کے چہرے پرعیاں ہیں۔ تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا وہ کون سے پناہ گزین کیمپ میں رہائش پذیر ہیں
۔ آیا وہ شام میں ہیں یا لبنان کے کسی کیمپ میں رہتی ہیں۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کلپ میں مصیبت زدہ بزرگ خاتون کا کہنا ہے کہ خدا کی قسم جو کچھ میرے پاس تھا وہ میں نے کھا لیا۔ میرے گھر میں روٹی کا ایک ٹکڑا نہیں ہے۔ میرے پاس ادا کرنے کو روٹی کی قیمت بھی نہیں۔خاتون کا کہنا ہے کہ وہ دمہ کا شکار ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ
میرے پاس دوائی ہے جو میں پیتی ہوں مگر کھانے پینے کو کچھ نہیں۔دکھے دل اور پرنم آنکھوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے شامی پناہ گزین خاتون نے کہا کہ وہ زمین پر سوتی ہیں۔ وہ کبھی کبھی قریبی کیمپ میں کھانا لینے بھی جاتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ دو دن پہلے وہ بھوک کی وجہ سے سو نہیں سکیں۔مجھے کھانے کے علاوہ کچھ نہیں چاہیے۔قابل ذکر ہے کہ
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے مطابق شام کے اندر 6.7 ملین سے زائد شامی باشندے بے گھر ہو چکے ہیں جب کہ ترکیہ، لبنان اور اردن سمیت ہمسایہ ممالک تقریبا 5.5 ملین شامی مہاجرین کی میزبانی کر رہے ہیں۔