بزرگ ہستیاں جنہوں نے روحانی تعلیم کے ساتھ جسمانی علاج کر کے بھی لوگوں کو راحت پہنچائی!!!
بزرگان دین کے طفیل پاک و ہند کے خطے کے لوگوں نے بہت فیض حاصل کیا یہ عطیم ہستیاں اس خطے میں جہاں اسلام کے فروغ کا باعث بنیں وہیں ان کے علم و حکمت سے لوگ بہرہ مند ہوئے اور شفا یاب ہوئے۔اس آرٹیکل میں دو بزرگان دین سے مروی نسخوں کو شامل کیا جا رہا ہے جن کی علم طب میں اور کوئی نظیر نہیں ملتی
۔یہ نسخہ حضرت بوعلی قلندر رحمتہ اللہ علیہ سے مروی ہے کہتے ہیں اگر مورہ اور جگر کی خرابی سے بخار قائم ہو کر دق کے درجہ تک بھی پہنچ گیا ہو تو اس نسخہ اکسیر کو استعمال کرنے سے انشا اللہ شفا ہو گی
۔نسخہ: سنائے مکی 8 تولہ، سونٹھ 2 تولہ، سونف 2 تولہ، انیسون 2 تولہ، نمک لاہوری 2 تولہ ملا کر اچھی طرح پیس کر سفوف بنا لیں اور 3 ماشہ صبح اور 3 ماشہ شام کو تازہ پانی کے ساتھ استعمال کریں اور اگر جگر میں ورم یعنی زخم ہو تو یہی نسخہ عرق مکوہ کے ساتھ استعمال کریں اور کھانے میں گہیوں کا دلیہ استعمال کریں انشا اللہ بہت جلد صحت یاب ہو جائیں گے
۔یہ نسخہ اکسیر بابا فرید الدین گنج شکر رحتہ اللہ علیہ سے مروی ہے جو قبض میں استعمال کرنا انتہائی مفید ہے اور فوری شفا یابی ہوتی ہے۔
نسخہ: سنائے مکی 2 تولہ سونٹھ 2 تولہ، کالی مرچ 2.5 تولہ الائیچی کلاں 6 ماشہ، نمک لاہوری 3 تولہ مکس کر کے اچھی طرح پیس لیں اور سفوف کو کسی جار میں محفوظ کرلیں اورتکلیف کی صورت میں روزانہ رات کو سونے سے پہلے تازہ پانی کے ساتھ 3 ماشہ پی لیں انشااللہ شفا ہو گی۔