ثانیہ مرزا اور محمد شامی کی خفیہ شادی؟ تصاویر انٹرنیٹ پر وائرل ہو گئیں
بھارت(نیوز ڈیسک)بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کی کرکٹر محمد شامی کیساتھ شادی کی تصاویر نے فینز کے ہوش اڑادیے۔ثانیہ مرزا نے سال 2010 میں پاکستانی کرکٹر شعیب ملک سے محبت کی شادی کی تھی جن سے ان کا ایک بیٹا اذہان مرزا ملک 2018 میں پیدا ہوا۔شعیب ملک اور ثانیہ مرزا کی شادی 13 سال چلنے کے بعد 2023 میں ختم ہوگئی اور شعیب ملک نے جنوری 2024 میں اداکارہ ثناء جاوید سے اپنی شادی کی تصاویر جاری کردیں۔ثانیہ مرزا کی شعیب ملک سے طلاق کی خبر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا صارفین انہیں محمد شامی سے شادی کا مشورہ دیتے نظر آئے تھے کیونکہ شامی کی بھی پہلی شادی کافی تنازع کے بعد ختم ہوچکی ہے۔
رواں سال جون میں سوشل میڈیا پر یہ دعوے کیے جانے لگے کہ ثانیہ مرزا اور محمد شامی کی شادی ہوگئی ہے اور دونوں کی شادی کی ایک تصویر دلیل کے طور پر پیش کی گئی جو بعد میں ایڈیٹڈ نکلی۔اب 2024 کے اختتام سے قبل ایک مرتبہ پھر دونوں کی شادی شہ سرخیوں میں جگہ بنا چکی ہے اور اس مرتبہ دونوں کی شادی کی تصاویر کے ساتھ دونوں کی کرسمس سیلیبریشن بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔دونوں شخصیات کی کسی سر سبز مقام پر لی گئیں شادی کی تصاویر میں ثانیہ مرزا ہلکا گلابی عروسی جوڑا پہنی ہوئی ہیں جبکہ محمد شامی سفید شروانی پہنے دکھ رہے ہیں۔علاوہ ازیں دونوں کی کرسمس سیلیبریشن کی تصاویر میں انہیں کرسمس کی مناسبت سے تیار نظر آئے جس میں ایک جگہ ثانیہ تو دوسری تصویر میں محمد شامی کرسمس اسپیشل ٹوپی پہنے دکھے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک اور انسٹاگرام پر شیئر ہونے والی ان تصاویر پر کافی چہ مگوئیوں ہورہی ہیں۔لیکن حقیقت وہ ہی ہے جو اس سے پہلے دونوں کی شادی کی افواہ پھیلنے پر نکلی تھی یعنی یہ تصاویر سرا سر جھوٹ ہیں۔وائرل ہونے والی تصاویر نئے دور کے خطرناک ہتھیار آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا کارنامہ ہے۔ اے آئی جنریٹڈ تصاویر اگرچہ پہلی نظر میں سچ لگتی ہیں لیکن پھر کسی نہ کسی سبب انکے جعلی ہونے کا سراغ مل ہی جاتا ہے۔
یاد رہے رواں سال دونوں کی شادی کی افواہیں اس وقت زور پکڑ گئیں جب اپنے بیٹے اذہان کے ساتھ دبئی میں مقیم ثانیہ مرزا نے حال ہی میں ایک تقریب میں شرکت کے لیے بھارت کا دورہ کیا جس کا تعلق محمد شامی کی انجری سے صحتیاب ہونے کے بعد ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی سے تھا۔بعض سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ دونوں نے ایک ساتھ دبئی میں وقت بھی گزارا تاہم جب ان وائرل تصاویر کا تفصیلی جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ یہ تصاویر مصنوعی ذہانت اے آئی کی مدد سے تیار کی گئی ہیں اور ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔