جسم پر نشان ہو ان کی شادی امیر گھروں میں ہوتی ہے
جسم پر جو سیاہ نشان بن جاتے ہیں انہیں عام طور پر تِل کہا جاتا ہے جو سیاہ رنگ کے نشانا ت جسم پر بن جاتے ہیں یہ پیدائشی بھی ہوتے ہیں اور وقت کے ساتھ بھی بن جاتے ہیں۔ ان تلوں پر افسانے گانے اور کہانی پر لکھی گئیں یہاں
تک کہ شاعرو ں نے بھی تلوں کو معاف نہیں کیا انہو ں نے انہیں حسنکی علامت کے طور پر لیا اور جب یہ نجومیوں اور قسمت کے حال بتانے والوں کے ہاتھ لگا تو انہوں نے اس میں چھپا قسمت کا حال معلوم کر لیا تل صرف نادرا کے لیے ہی نہیں ہے یہ ہمارے جسم کے لیے بھی اہم ہے عام طور پر تل شناختی علامت کے طور پر عام سمجھے جاتے ہیں۔ مگر ایسا نہیں ہے اور بھی کئی کام ہیں جو یہ تل ہی سر انجام دیتے ہیں یہ جسم میں اندرونی تبدیلیوں کی عکاسی بھی کرتے ہیں۔
ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ جسم کے مختلف حصوں پر تل جسم کے اندرونی کیفیت کا مظہر ہیں سمجھ لیں یہ جسم کے رپورٹر ہیں یہ سب کچھ بتا دیتے ہیں کہ آپ کے اندر کیا چل رہا ہے جو باتیں آپ کو بتانے جا رہے ہیں ضروری نہیں یہ ایسا ہی ہو کیونکہ ہوتا وہی ہے جیسا اللہ تعالیٰ چاہتا ہے جیسے اللہ پاک کی مرضی ہوتی ہے وہی سب کچھ ہوتا ہے لیکن آپ لوگوں کی معلو مات کے لیے یہ تمام باتیں آپ تک پہنچا ئی جا رہی ہیں۔ تا کہ آپ لوگوں کے نالج میں اضافہ ہو سکے جن افراد کے ماتھے کے دائیں جانب تل کا نشان ہو تا ہ
ے۔اس کی قسمت میں بہت پیسہ ہوتا ہے اور جیسے جیسے یہ افراد بڑ ے ہوتے ہیں مزید پیسہ کماتے ہیں کیو نکہ ان میں دوسروں کی نسبت پیسہ کمانے کیی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے اور یہ بیرون ِ ملک سفر بھی زیادہ کرتے ہیں ۔ جن افراد کے ماتھے کے بائیں جانب تل ہوتا ہے یہ افراد دوسروں کی مدد کرنے میں دلچسپی نہیں لیتے دولت اپنے پاس جمع رکھتے ہیں اور بہت کنجوس ہو تے ہیں دائیں رخسار پر تل والے لوگ شادی کے بعد امیر ہو جاتے ہیں اس کا مطلب یہ ہوا کہ دائیں رخسار پر موجود جو تل ہوتا ہے ان لوگوں کی شادی امیر گھرانوں میں ہو سکتی ہے۔اور وہ شادی کے بعد امیر ہو جاتے ہیں ان کی قسمت میں بہت پیسہ آجاتا ہےا چھا گھر اچھی گاڑی اور اچھا پارٹنر مل جاتا ہ
جن افراد کی سیدھی آنکھ پر تل ہو تو وہ قدرتی طور پر امیر اور عام افراد سے زیادہ شہرت پاتے ہیں جن افراد کی آنکھ کے نیچے تل ہوتا ہے وہ فضول خرچ ہوتے ہیں۔ اور اپنا پیسہ بچا کر رکھنے کی بجائے ضائع کر تےرہتے ہیں۔ وہ افراد جن کی چھاتی پر تل پائے جاتے ہیں یہ بہت خوش قسمت ہوتے ہیں ۔