ایک ائیر ہوسٹس کی زندگی کے بارے میں سوچتے ہوئے لوگ ان کی زندگیوں پر رشک کرتے ہیں

روزانہ نک سک سے تیار ہونا اور جہاز کی سیر کے مزے لوٹنا۔ ایک ائیر ہوسٹس کی زندگی کے بارے میں سوچتے ہوئے لوگ ان کی زندگیوں پر رشک کرتے ہیں۔ لیکن بہت کم لوگ یہ بات جانتے ہیں

کہ ان کی اس نوکری کی وجہ سے ان کی ذاتی زندگی پر کتنی پابندیاں ہوتی ہیں۔انڈیا میں حال ہی میں اس بات کی تجویز پیش کی گئی ہے کہ ائیر ہوسٹس چار سال نوکری کرنے کے بعد شادی کا فیصلہ کرسکتی ہیں۔ قطر ائیر لائنز میں ائیر ہوسٹس کے لئے اپلائ کرتے ہوئے غیر شادی شدہ ہونے کی شرط ہے

البتہ 5 سال کے تجربے کے بعد شادی کی اجازت ہے ۔کچھ عرصہ پہلے ایسے بہت سے ممالک تھے جہاں ائیر ہوسٹس کے لئے غیر شادی شدہ ہونا شرط تھا جس کی وجہ سے کم عمر لڑکیوں کو ہی نوکری پر رکھا جاتا تھا تاکہ وہ اسمارٹ، چاک و چوبند اور گھریلو ذمہ داریوں سے آزاد ہوں البتہ اب بہت سے ممالک نے یہ شرط ختم کردی ہے

۔ویسے تو آئیڈیل ائیر ہوسٹس کے لئے ضروری ہے کہ وہ اچھے قد اور جاذب نظر ہو اس لئے ائیر ہوسٹس خود بھی ماں بننے سے کتراتی ہیں۔ بھارت میں فلائٹس کے قواعد و ضوابط کے مطاق ایک خاتون کے لئے دوران حمل جہاز پر بار بار سفر کرنا خطرناک ہے جس کی وجہ سے کچھ ممالک میں ائیر ہوسٹسز کے بچے ضائع بھی ہوئے۔آج کل ایک سے زیادہ کان چھدوانے اور بندے یا ٹاپس پہننے کا فیشن عام ہے لیکن ایک ائیر ہوسٹس کے لیے اس فیشن کو اپنانا ممکن نہیں ہے۔

ائیر ہوسٹس اپنے ملک اور ائیر لائن کی نمائندگی کررہی ہوتی ہے اس لیے انھیں ہلکی اور ڈیسنٹ جیولری پہننے کی اجازت ہوتی ہےڈیوٹی کے دوران رنگین میک اپ یہاں تک کے نیل پالش لگانے کی بھی اجازت نہیں ہوتی۔ متحدہ عرب امارات کی فلائٹس کے قوانین کے مطابق ائیر ہوسٹس صرف سرخ رنگ کی لپ اسٹک اور لپ لائنر لگا سکتی ہیں اسی طرح امریکن فلائٹس کی ائیر ہوسٹسز ہلکے رنگ کا میک اپ کرسکتی ہیں

اور صرف سرخ رنگ کی نیل پالش لگا سکتی ہیں۔مسافروں کو ہمیشہ اسنیکس اور کھانا پیش کرنے والی ائیر ہوسٹسز کو خود کھانا کھاتے ہوئے شاید ہی کسی مسافر نے دیکھا ہو۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دوران فلائٹ ائیر ہوسٹس کسی کے سامنے کھانے پینے کی اجازت نہیں ہے

۔2019 میں انڈیا کی ائیر لائن نے اپنی ائیر ہوسٹس کے لئیے کم چکنائی والی ڈائٹ متعارف کروائی اور اس سے پہلے 2015 میں ائیر انڈیا نے اپنی 125 ائیر ہوسٹس کدمو وزن کم کرنے کی تاکید کی جبکہ 130 ائیر ہوسٹسز کو زائد وزن کی بناء

Comments are closed.