سکن بہت ڈرائی ہے اور بار بار لوشن لگا رہے ہیں

سردی کے موسم کی آمد مُلک بھر میں ہوچکی ہے، کہیں تیز ٹھنڈی تو کہیں ہلکی ٹھنڈی مگر خُشک ہوا چل رہی ہے اور ایسے موسم میں اکثر لوگوں کی جلد حد سے زیادہ خُشک ہو جاتی ہے

یہاں تک کہ خُشکی سے جلد پر سکیل نُما نشانات بھی پڑ جاتے ہیں اور کچھ لوگوں کی کھال اتر جاتی ہے جس کے لئے ہم سب ہی لوشن یا موائسچرائزر کا ڈھیروں ڈھیر استعمال کرتے ہیں مگر پھر بھی جلد خُشک خُشک ہی رہتی ہے۔جتنا بھی موائسچرائزر لگالو ہاتھ اتنے سخت اور خُشک رہتے ہیں دیکھ کر یوں معلوم ہوتا ہے

کہ جیسے کئی ماہ سے پھٹے ہوئے ہوں، مگر ایسا کیوں ہوتا ہے؟اس کا جواب ڈاکٹر شائستہ لودھی نے ندا یسر کے پروگرام میں دیتے ہوئے بتایا کہ: ” سردی میں جلد حد سے زیادہ اس وجہ سے پھٹ جاتی ہے کیونکہ جلد کو نمی جسمانی درجہ حرارت کے مطابق نہیں مل پاتی اور پھر موائسچرائزر لگانے سے صرف چند سیکنڈ ہی جلد موائسچرائز رہ سکتی ہے

چونکہ اس کے مولیکیولز بھاری ہوتے ہیں اور مولیکیولر حجم بھی بڑھا ہوا ہوتا ہے تو جلد اس کو جذب نہیں کر پاتی یہی وجہ ہے کہ جلد موائسچرائز کرنے سے بھی نرم نہیں ہوتی۔ ”ڈاکٹر شائستہ کہتی ہیں کہ: ” موائسچرائزر سے بہتر ہے آپ سیرم کا استعمال کریں کیونکہ اس کا مولیکیلور حجم کم ہوتا ہے اور مالیکیول ہلکا ہوتا ہے جس سے یہ جلد میں فوری جذب بھی ہو جاتا ہے

اور اندر کے ٹشوز کی کھردری تہہ کو آہستہ آہستہ پانی کے ذریعے صاف کردیتا ہے جس سے جلد کی اندرونی اور بیرونی پرت بالکل نرم ملائم بن جاتی ہے۔ ”

Comments are closed.