لوگ وزن بڑھنے کی وجہ سمجھتے رہے مگر چاولوں میں گھر میں بننے والا ایک عام سا سالن ڈالنے سے وہ طاقت کی دوائی بن جاتا ہے ، بس ایک بار کھا کر دیکھیں ، پاکستانی بزرگوں کا صدیوں پرانا نسخہ

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگوںکی ایک بڑی تعداد اس غلط فہمی میں مبتلا ہے کہ چاول کھانے سے وزن بڑھتا ہے یا یہ دیگر عوارض کا سبب بنتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک نئی تحقیق کے بعد

یہ بات سامنے آئی ہے کہ چاول کھانے سےنہ تو وزن بڑھتا ہے اور نہ ہی چاول دیگر عوارض کا سبب بنتے ہیں بلکہ چاول کو اگر دال، پھلی اور سبزیوں کے ساتھ شامل کر کے کھایا جائے تو یہ نہایت مفید اور صحت بخش ہوتے ہیں۔طبی ماہرین کا اپنی تحقیق میں کہنا ہے کہ چاول اُن لوگوں کے لیے نہایت اہم ہیں جو

کہ وٹامن بی 12، ہیموگلوبین اور وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہوتے ہیں۔ چاول پاکستان سمیت جنوبی ایشیا میں لوگوں کی بنیادی اوراہم ترین غذا ہے، جسےبہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ کہہ کر چاولوں کو کھانا چھوڑ دینا کہ یہ وزن بڑھتا ہے بالکل غلط ہے کیونکہ اس بات میں ایک فیصد بھی سچائی نہیں ہے، چاول کا استعمال ورزش کی کارکردگی کو بڑھتا ہے۔اس کے علاوہ یہ غذا میں موجود قوت بخش اجزا کو جسم کا حصہ بنانےمیں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ چاول فائبرکا کردار ادا کرتا ہے، نظام انہضام کےلیے بھی کافی مفید ہوتا ہےاور قبض کشا ہے۔ چاول کواگر دال کےساتھ استعمال کیا جائےتواس میں مکمل امینوایسڈ موجود ہوتا ہے۔ دوسری جانب جاپان میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جن ممالک میں چاول زیادہ کھائے جاتے ہیں اُن ممالک میں موٹاپے کی شرح کم ہوتی ہے۔اس تحقیق کے دوران 136 سے زائد ممالک اور چاول کھانے سمیت کیلوریز کے استعمال کی شرح کا تجزیہ کیا گیا جبکہ جسمانی وزن کے ڈیٹا کو بھی دیکھا گیا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ چاول زیادہ کھانے کی عادت رکھنے والے ممالک میں موٹاپے کی شرح مغربی ممالک سے کم ہے جہاں چاول کھانے کی شرح کم ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ چاول میں چربی کی مقدار کم ہونا ہے اور فائبر، نباتاتی کمپاؤنڈز اور دیگر اجزا کی موجودگی ہے جو پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ دنیا بھر میں موٹاپے کی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے اور اس سے بچنے کے لیے چاول کھانا موثر عادت ثابت ہوسکتی ہے۔تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ

اعتدال میں رہ کر چاول کھانا ہی فائدہ مند ہے اس کو بہت زیادہ کھانا ذیابیطس اور میٹابولک سینڈروم کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ اس تحقیق میں پہلی بار یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سفید چاول اور پاستا میں موٹاپے سے تحفظ دینے والے کاربوہائیڈریٹس پائے جاتے ہیں اور سادہ چاول کا اکثر استعمال موٹاپے سے تحفظ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ

جب نشاستہ کی مزاحمت کرنے والی غذا کا استعمال کیا جاتا ہے تو پیٹ جلد بھر جاتا ہے، جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ زیادہ کھانے سے قاصر رہتے ہیں۔

Comments are closed.