چلنے پھرنے میں دشواری ہے تو یہ نسخہ استعمال کریں
یہ ایک ایسا نسخہ ہے جس کو آپ نے استعمال کر نا ہے انشاء اللہ انشاء اللہ اس کے استعمال سے جن حضرات کے گٹھنوں میں بہت زیادہ درد رہتا ہے ان حضرات کے لیے یہ جو نسخہ ہے وہ بہت ہی کار آمد ہے
چلنے پھرنے میں دشواری ہو تی ہے گٹھنوں میں سوزش ہے وہ بھی ختم ہو جا ئے گی کمر میں درد ہے اس نسخے سے آپ کو بہت فائدہ ہونے والا ہے یہ نسخہ استعمال کرنے سے آپ کو فائدہ ملے گاکر نا کچھ یوں ہے کہ آپ نے لینا ہے گندم کا آٹا ۔
آپ نے لینا ہے گندم کا آٹا چار بڑے چمچے کھانے والے اور اس میں آپ نے باریک پسی ہو ئی ہلدی ڈال دینی ہے دو بڑے چمچ ۔ اس مقدار سے آپ یہ نسخہ تیار کر لیں جو میں آپ کو بتا رہا ہوں جو مقدار میں بتا رہا ہوں۔اسی مقدار میں ہی آپ نے چیز یں لینی ہیں اگر تو کسی کے ہاتھوں کے جوڑوں میں تکلیف ہے تو یہ سننے میں تو عجیب لگے گا
مگر ہر باورچی خانے میں کیے جانے والا یہ عام سا کام درحقیقت اس تکلیف میں کمی لانے کا باعث بنتا ہے۔ سب سے پہلے تو اپنے ہاتھ گرم پانی میں کچھ دیر کے لیے ڈبو دیں تاکہ پٹھوں اور جوڑوں کو سکون ملے اور ان کی اکڑن کم ہو۔ اس کے بعد برتن دھولیں یہ زرد مصالحہ اپنے اندر درد کش خوبیاں رکھتا ہے۔ متعدد طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق ہلدی کا استعمال
جوڑوں کے مریضوں کی تکلیف اور سوجن میں کمی لاتا ہے۔ایک تحقیق میں گھٹوں کے جوڑوں کے درد کے شکار مریضوں کو روزانہ 2 گرام یا ایک چائے کا چمچ ہلدی استعمالکرائی گئی جس کے نتیجے میں ان کی تکلیف میں کمی آئی اور جسمانی سرگرمیوں میں اتنا اضافہ ہوا جو اس مرض کے لیے ادویات کے استعمال پر ہوتا ہے۔ ہلدی کا آدھا چائے کا چمچ چاول یا سبزیوں
پر روزانہ چھڑک دیں یا ایسے ہی پانی کے ساتھ نگل لیں پسی ہوئی ادرک کو اس جوڑ پر لگائیں جس پر تکلیف ہو رہی ہو تو اس سے جسم میں ایک دماغی جز کی کمی ہوتی ہے جو درد کی لہر آپ کے مرکزی اعصابی نظام تک پہنچاتی ہے۔ادرک کے مرہم کو بنانے کے لیے تازہ ادرک کے تین انچ کے ٹکڑے کو پیس لیں جس میں کچھ مقدار میں زیتون کا تیل شامل کرکے
اسے پیسٹ کی شکل دے دیں اور پھر تکلیف دہ جوڑ پر لگائیں۔ اس کے بعد اس جگہ کو کسی پٹی سے دس سے پندرہ منٹ تک ڈھکا رہنے دیں ایک برطانوی تحقیق کے مطابق مچھلی کے تیل سے بنے کیپسول بھی جوروں میں ہونے والی تکلیف کا باعث بننے والے عمل کو سست کردیتا ہے جس سے شدت میں کمی آتی ہے۔
مچھلی کے عام تیل سے بنے کیسپول کا استعمالبھی اس حوالے سے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے جو درد کا باعث بننے والے اینزائمز کی مقدار کو کم کردیتے ہیں۔