بیری کے پتے استعمال کرنے کے کیا فائدے ہیں، جانیں

اسلام آباد(یواین پی)بیر، سیب کی نسبت سستا اور فوائد میں برابر پھل قرار دیا جاتا ہے جبکہ اس کے درخت پر اُگنے والے پتے بھی قدرت کی جانب سے انسان کے لیے کسی تحفے سے کم نہیں ہیں،

بیری کے پتوں کے استعمال سے صحت اور خوبصورتی پر بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیںجنہیں جاننا لازمی ہے۔بیری کے پتوں کی افادیت کا اندازہ یہاں سے لگایا جا سکتا ہے کہ اکثر شیمپو بنانے والی کمپنیاں دعویٰ کرتی ہیں کہ اُن کے شیمپو میں بیری کا تیل موجود ہے

جو بالوں کو لمبا، گھنا، مضبوط اور چمکدار بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔بیری کے پتوں کے استعمال اور اس سے حاصل ہونے والے فوائد مندرجہ ذیل ہیں:بیری کے پتے جراثیم کُش قرار دیئے جاتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ موسمی جِلدی بیماریوں سے بچنے کے لیے اکثر اوقات گھر کے بڑے بوڑھوں کی جانب سے مشورہ دیا جاتا ہے

کہ سب بیری کے پتوں سے غسل لیں۔بیری کے پتوں کو کپڑوں میں رکھ دیں تو اس میں کبھی بھی کیڑا نہیں لگتا۔بیروں میں قدرت نے وٹامنز اور اینٹی آکسیڈنٹس کا خزانہ چھپا رکھا ہے جبکہ یہ پھل وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے، بیر کھانے سے جسمانی دفاعی نظام مضبوط ہوتا ہے اور موسمی بیماریوں سے بچائو ممکن ہوتا ہے جبکہ اس کے پتوں کو پیس کر چہرے پر لگانے

سے داغ دھبے، جھائیاں اور کیل مہاسوں کی شکایت دنوں میں ختم ہو جاتی ہے۔پیٹ کی چربی گھلانے کا یہ ایک دیسی ٹوٹکا ہے جس کے لیے پنسار کی دکان سے تجویز کی گئی چیزیں باآسانی مل جائیں گی۔بیری کی راکھ یا گوند آپ کسی پنساری سے بھی لے سکتے ہیں اور درخت سے تازہ حالت میں بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ ڈیڑھ ماشہ سے چھ ماشے تک راکھ کی مقدار عرق مکو اور عرق بادیاں پانچ پانچ تولے کے

سا تھ صبح چند دن تک استعمال کر نے سے بدن کی چر بی پگھلنے لگتی ہے اور بڑھا ہوا پیٹ کم ہو نے لگتا ہے۔بیری کے تازہ پتوں کو پانی میں ابال کر قہوہ بنا لیں اور اب اس میں نمک شامل کر کے غراروں کے لیے استعمال کریں، یہ قہوہ گلے کی خراش،

منہ کی سوزش، مسوڑھوں سے خون بہنا، انفیکشن کا سبب بننے والے جراثیم کا خاتمہ کرتا ہے اور زبان پھٹ جانے کی شکایت میں بھی مفید ہے۔

Comments are closed.