چاول کو اچھی طرح دھونے کے بعد پکایا جائے تو اس میں موجود آرسنک کو کم کیا جا سکتا ہے
روز مرہ کی زندگی میں کھائی جانے والی چیز کینسر کی شکل اختیار کر کے انسانی صحت کے لئے مضحر ثابت ہوسکتی ہے۔اس حوالے سے برطانوی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ روز مرہ کی زندگی میں استعمال کئے جانے والے چاول جو کہ
ہر شخص بہت شوق سے کھاتا ہے، کینسر کے مرض میں مبتلا کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ چاولوں میں کاشت کے وقت آرسنک شامل ہوجاتا ہےجو انسانی جان کے بہت نقصان دہ ہوتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ آرسنک ز ہر یلا ہو سکتا ہے
اور یوروپی یونین نے اسے کینسر پیدا کرنے والے عناصر میں پہلے درجے میں شامل کیا ہے۔ماہرین نے تحقیق میں دریافت کیا ہے کہ اگر رات کو چاول بھگو کر رکھ دیئے جائیں اور اگلے روز صاف پانی سے چاول کو اچھی طرح دھونے کے بعد پکایا جائے تو اس میں موجود آرسنک کی سطح کو کم کیا جا سکتا ہے۔
چاول پکانے کے دوران بھی چاول کا پانی ایک ابال آنے کے بعد اگر بدل دیا جائے تو بھی آرسنک کو کم کرنے میں مدد ہوتی ہے، اس طریقے سے چاول پکانے سے اس میں موجود آرسنک کو 80 فیصد تک کم کیا جا سکتا ہے۔