رات کو معاشرت اور صبح گھر کے کام کاج کرنا
ایک سوا ل ہے کہ رات میں عورت پر غسل واجب ہوا۔ اور وہ بنا غسل کیے سو گئی ۔ صبح بغیر غسل کیے جنابت کی حالت میں اس نے گھر کے کام کاج کےلیے گھر کا کھانا بنایا اور اس کے بعد جا کر غسل کیا۔ تو ایسا کرنا جائز ہےکہ جنابت کی حالت میں
عورت گھر کے کام کاج کرسکتی ہے یا نہیں؟ اس بارے میں کیا حکم ہے؟اس کاجواب کچھ یوں ہے۔ غسل کرنے میں اتنی دیر کرنا بھی تو جائز ہے۔ مثال کے طور پر رات میں میاں بیوی نے حقوق زوجیت اد ا کی ۔ اب وہ یہ چاہتے ہیں کہ صبح فجر سے پہلے ان کا غسل کرنا ہے۔ اور صبح فجر سے پہلے اٹھ کر وہ غسل کرلیں۔ اور صبح فجر سے اٹھنے سے پہلے انہوں نے غسل کرلیا۔ تب تو کوئی حرج نہیں ۔ اس تاخیر پر انہیں کوئی گن اہ نہیں ملے گا۔ بالکل جائز ہے۔
کیونکہ حدیث میں ہے ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں جب رسول اللہ ﷺ غسل نہ کرنے کا ارادہ کرتے ۔ تو آپ ﷺ نماز جیسا وضو کرتے ۔ اور صبح فجر سے پہلے اٹھ کر غسل کر لیا کرتے۔ اگر کسی نے اس طرح کیا ہے۔ رات کو غسل واجب ہوا۔ اور صبح فجر سے پہلے انہوں نے اٹھ کر غسل کرلیا۔ تب تو کوئی حرج نہیں ہے۔ انہیں کوئی گن ا ہ نہیں ملےگا۔ لیکن غسل میں اتنی تاخیر کرنا کہ نماز ہی قضا ء کردینا۔ اب نماز تو قضا ء ہوگئی ہے۔ تو نماز کاچھوڑنا، نماز کا قضاءکرنا تو یہ بہت بڑا گن ا ہ ہے۔
اب ان کے اوپر ت وبہ بھی لازم ہے۔ اور اس نماز کی قضاء بھی کریں گے ۔ جو انہوں نے چھوڑی ہے ۔ تو اس طرح کر نا بالکل بھی جائز نہیں ہے۔ شریعت اس چیز کی اجاز ت نہیں دیتی ۔اس طرح کرنے سے گنا ہگار ہوں گے ۔ اتنی تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔ کہ نماز کا وقت ہی نکل جائے۔ دو نمازوں کے درمیان غسل واجب ہوا۔ تو دوسری نماز کے وقت ختم ہونے سے پہلے پہلے غسل کر کے نماز ادا کرلینا یہ ضروری ہے۔ اگر اتنی تاخیر کریں گے ۔ نمازکا وقت نکل گیا۔ تب گنا ہگار ہوں گے۔ دوسرا مسئلہ کی جنابت کی حالت میں عورت گھر کے کام کاج کرسکتی ہے۔ کھانا پکا سکتی ہے۔
یا نہیں ۔ بالکل کرسکتی ہے۔ اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔عورت کا ناپاکی حالت میں گھر کا کام کاج کرنا بالکل جائز ہے۔ اس میں کسی قسم کا کوئی کراہت یا کوئی حرج نہیں ہے۔ لیکن یہ ہے کہ وضو کرلے۔ وضو کرنے کے بعد گھر کا کام کاج کریں۔ یا پھر کھانا بنانا ہو۔ تو اس طرح کرسکتے ہیں۔ کھانا پینا ہو تو کھا بھی سکتے ہیں۔ اگر غسل جنابت فرض ہو۔
لیکن جو دوسرا مسئلہ جو آپ کوبتایا ہے۔ کہ اتنی تاخیر نہ کی جائے غسل میں کہ نماز کا وقت ہی نکل جائے۔ صبح فجر سے اٹھنےسے پہلے غسل کرلیا ہے اس پر انہیں کوئی گن ا ہ نہیں ہے۔