تین کام کریں اور دولت کی فراوانی، مزید جانیں

گھر میں داخل ہوتے وقت درود شریف کے بعد ان چھ آیات کا کو پڑھیں ،رزق دروازے توڑ کر آئے گا ؟حضورکریم ؐ کا ارشاد گرامی ہے جو آدمی گھر میں داخل ہوتے وقت تین باتوں کا اہتمام کرے گا ،رزق اس کے دروازے توڑ کر آئے گا ۔ پہلا وہ گھرمیں داخل ہوتے وقت السلام و علیکم و رحمتہ اللہ کہے

خواہ سامنے کوئی موجود ہو یا نہ ہو ، اس کے بعد ایک مرتبہ سورۃ الاخلاص پڑھے اور پھر مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجے ۔حضرت ابی بن کعبؓ فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ سے پوچھا: یارسول اللہ ! میں آپ پر بار بار درود پڑھتا رہتا ہوں، میں اپنی دعاؤں میں کتنی مرتبہ آپ پر درود بھیجا کروں؟ آپ ﷺ نے فرمایا : تم جتنا چاہو! ابی بن کعبؓ نے فرمایا :

ایک چوتھائی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : تم جتنا چاہو، اگر تم زیادہ کرو گے تو تمہارے لئے بہتر ہوگا! ابی بن کعبؓ نے فرمایا: دو چوتھائی کر دوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا : تم جتنا چاہو، اگر تم زیادہ کر دو گے تو تمہارے لئے بہتر ہوگا،ابی بن کعبؓ نے فرمایا : میری تمام دعائیں آپ پر درود پڑھنے کیلئے ہوں گی۔ آپ ﷺ نے جواب میں فرمایا : تب تو تمہارے سارے غم چھٹ جائیں گے اور تمہارے گناہ بھی معاف کر دئے جائیں گے۔‎بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں درودوسلام پیش کرنے کے آداب ہیں، جنہیں ملحوظ خاطر رکھنا ضروری ہے

۔ امام نبہانی علیہ الرحمہ نے قاضی عیاض رحمۃ اللہ علیہ کا قول نقل کیا ہے کہ:جو مسلمان حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر کرے یا جس کے پاس سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر کیا جائےاس پر واجب ہے کہ وہ خشوع و خضوع سے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وقار پیشِ نظر رکھتے ہوئے، بغیر حرکت کئے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہیبت و جلالت کو اس طرح ملحوظ خاطر رکھے جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں حاضری کے وقت ملحوظ خاطر رکھتا ہے

اور اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ادب و احترام کرے جس طرح اﷲ تعالیٰ نے ہم کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ادب سکھایا ہے۔انہوں نے فرمایا: ہمارے سلفِ صالحین اور ائمہ و محدثین کا یہی دستور تھا۔‎درودِ تاج شاید وہ واحد درودِ پاک ہے جس کے فضائل و برکات کتابوں میں سب سے زیادہ مذکور ہیں۔ ممکن ہے شاید میں غلطی پہ ہوں، مگر میری نظر سے آج تک جتنی بھی وظائف و عملیات ، اوراد، درود شریف کی فضائل کی کتابیں گزری ہیں

۔ان سب میں سب سے زیادہ اسی درودِ تاج کے فضائل مذکور ہیں۔‎بجا طور پہ درودِ تاج بے پناہ فِوض و برکات کا منبع ہے، بلکہ سرکارِ دو عالم ﷺ کے عاشقوں کا محبوب وظیفہ ہے۔‎بے شمار صوفیائے کرام، اولیائے کرام نے نہ صرف خود اس درودِ پاک کا ورد رکھا-بلکہ اپنے سلسلہ طریقت میں اپنے ارادت مندوں کو پڑھنے کی تلقین کی۔‎حقیقت تو یہ ہے کہ چھوٹا منہ اور بہت بڑی بات درودِ تاج یا کسی بھی درود پاک کے فضائل بیان کرنے کی ہم جیسے پاپی کی نہ اوقات نہ حیثیت۔‎درودِ تاج میں ورد کرنے والے کو صاحبِ کشف بنا دینے کی خصوصیت بہت ہی نمایاں ہے۔‎ ل

ہٰذا کوئی شخص صاحبِ کشف بننا چاہیں- تو انہیں چاہئے کہ اس درود پاک کو روزانہ 100 مرتبہ کا ورد کریں، تین سال تک اس معمول کو جاری رکھیں، اسی عرصہ کے دوران ان شاء اللہ صاحبِ کشف ہو جائے گا۔اگر وہ اس سلسلے کو تا حیات جاری رکھے تو صاحبِ روحانیت ہو جائے بشرطیکہ گناہوں سے بچے اور رزقِ حلال کھائے۔‎صفائی قلب کے لئے یہ درودِ پاک اکسیر کا درجہ رکھتا ہے‎جو شخص اس درودِ پاک کو روزانہ کا معمول بنا لے اس کا دل گناہوں سے پاکیزہ ہونا شروع ہو جاتا ہے، نیکی کی راہ پہ گامزن ہو جاتا ہے۔۔

‎ آقا کریمﷺ کی زیارت کا متمنی ہو تو اس درودِ مبارکہ کو ہر شبِ جمعہ (جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب) 170 مرتبہ پڑھے، چالیس جمعہ تک یہی عمل رکھے ، ان شاء اللہ مشرف بہ زیارت ہو گا۔۔(اس سلسلہ میں بزرگوں کے مختلف اقوال ہیں، کئی ایک نے 7 جمعہ تحریر کیا، کئی ایک نے 11 جمعہ، کئی کے ہاں 21 جمعہ تک کا معمول درج ہے۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین

Comments are closed.