محروم افراد یہ وظیفہ سات دن کریں
قرآن میں اللہ تعالیٰ نے ہر بیماری کی شفاء رکھی ہے اور قرآن حق کی کتاب ہے اور سچی کتاب ہے انسانی بیماریوں میں سے ایک بیماری بانجھ پن بھی ہے تو جن لوگوں میں یہ بیماری ہو یا بیماری نہ ہوتو ویسے ہی اللہ تعالیٰ نے انہیں اولاد کی نعمت سے
محروم رکھا ہے تو آپ یہ وظیفہ کیجئے اس آیت کو روزانہ 7 مرتبہ اول وآخر درود پاک کے ساتھ پڑھئے اور اللہ سے دعا کیجئے انشاء اللہ جلد ہی اللہ پاک آپ کو اولاد نرینہ عطا فرمائے گا۔اور وہ آیت یہ ہے : ربھب لی من الصالحین۔دوسرا عمل یہ ہے :بس آپ نے اس عمل کو لکھ کر اپنے پاس رکھ لینا ہے انشاء اللہ آپ کو اللہ تعالیٰ بیٹا عطا کرے گا
آپ نے اس عمل کو پورے یقین اور توجہ کے ساتھ کرنا ہے آپ نے اس وظیفہ کو کیسے کرنا ہے اس کو ذہن نشین کرلیجئے جس بھائی کو اولاد نہ ہوتی ہو تو اس کو چاہئے الواحدالاحد آپ نے اس کو لکھ کر اپنے پاس رکھ لینا ہے جس میرے بھائی کو جس میری بہن کو اولاد چاہئے جس کے پاس کوئی اولاد نہیں ہےتو آپ نے الواحد الاحد اس کو آپ نے کاغذ پر لکھ کر اپنے پاس رکھ لینا ہے انشاء اللہ تعالیٰ اس کی برکت
سے اللہ تعالیٰ آپ کو صاحب اولاد کرے گا۔جو میاں بیوی اولاد کی نعمت سے محروم ہوں اور ڈاکٹر حکیم و طبیب علاج سے عاجز آ چکے ہوں تو اُن کو چاہیے کہ وہ خالقِ دو جہاں کی شان و عظمت پر کامِل بھروسہ کرتے ہوئے انتہائی توکّل اور یقینِ کامل کے ساتھ روزانہ صُبح و شام بوقت بعد نمازِ فجر اور بعد نمازِ مغرب 21 مرتبہ اس آیتِ مُبارک کا وظیفہ کریںاور خالقِ کائنات اللّٰہ سُبحانہ و تعالٰی سے اولادِ صالح پیدا ہونے کی دُعا کریں۔یا د رکھیں کہ اس عملِ مُبارک سے پہلے اور آخر
میں گیارہ گیارہ مرتبہ دَرُودِ ابراہیمی پڑھنا ہرگز نہ بھولیں ۔اِنشاءاللّٰہ سُبحانہ و تعالٰی اولادِ نرینہ پیدا ہو گی ۔ وہ قُرآنی عملِ مُبارک یہ ہے جو کہ قُرآنِ حکیم کے پارہ نمبر21 سُورة السجدةکی آیت نمبر7 سے9 میں ہے ۔الَّذِي أَحْسَنَ كُلَّ شَيْءٍ خَلَقَهُ وَبَدَأَ خَلْقَ الْإِنسَانِ مِن طِينٍ۔ثُمَّ جَعَلَ نَسْلَهُ مِن سُلَالَةٍ مِّن مَّاءٍ مَّهِينٍ۔ثُمَّ سَوَّاهُ وَنَفَخَ فِيهِ مِن رُّوحِهِ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ وہ ذات جس نے جو چیز بنائی موزوں ترین بنائی،
اور انسان (آدم علیہ السّلام) کی پیدائش کی ابتداءمٹی سے فرمائی۔ پھر اُس کی نسل حقیر پانی کے نچوڑ (مادہ حیات) سے پیدا کی ۔پھر اُس نسل کے اعضا کو متناسب بنایا اُس میں اپنی طرف کی روح پھونکی اور تمہارے لئے کان، آنکھیں اور دل پیدا کئے ( اس کے باوجود) تم بہت ہی کم شُکر ادا کرتے ہو “منشا پوری ہونے کے بعد صدقہ خیرات کریں لازمی کریں۔
اپنے اعمال پر توجہ دیجئے حقوق العباد لازمی پورے کیجئے اور حقوق اللہ کا بھی خیال رکھئےکیونکہ اللہ کبھی حقوق کے تلف کرنے والے کو پسند نہیں فرماتا قیامت کے دن اللہ اپنے حقوق تو معاف فرمادے گامگر حقوق العباد یعنی اللہ کی مخلوق کے حقوق جو آپ نے ادا نہیں کئے ہوں گے ان کو معاف نہیں فرمائے گا ان پر آپ کو سزاد دی جائے گی اور آپ کی نیکیوں سے ان حقوق کو ادا کیا جائے گا
۔ الَّذِي أَحْسَنَ كُلَّ شَيْءٍ خَلَقَهُ وَبَدَأَ خَلْقَ الْإِنسَانِ مِن طِينٍ۔ثُمَّ جَعَلَ نَسْلَهُ مِن سُلَالَةٍ مِّن مَّاءٍ مَّهِينٍ۔ثُمَّ سَوَّاهُ وَنَفَخَ فِيهِ مِن رُّوحِهِ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ وہ ذات جس نے جو چیز بنائی موزوں ترین بنائی، اور انسان (آدم علیہ السّلام) کی پیدائش کی ابتداءمٹی سے فرمائی۔ پھر اُس کی نسل حقیر پانی کے نچوڑ (مادہ حیات) سے پیدا کی