موسی کو رشتوں کا بتایا ہوا وظیفہ
حضرت موسیٰ ؑ نے اللہ تعالیٰ سے عرض کیا اے میرے رب مجھے ایسے کلمہ سے تلقین فرمائیے کہ جس کے ذریعہ میں آپ سے دعا مانگوں اور آپ سے ہم کلامی کا شرف حاصل کروں
. اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا اے موسیٰ کہو لاالہ الااللہ محمد الرسول اللہ موسیٰ ؑ نے عرض کیا سبھی لوگ یہی کلمہ پڑھتے ہیں اللہ تعالیٰ نے فرمایااگر سات آسمان اور زمین ایک طرف ہوں اور کلمہ طیبہ دوسری طرف تو کلمہ طیبہ کا پلڑا بھاری ہوگا .
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ آنحضرتﷺ سے میں نے سوال کیا یا رسول اللہﷺ قیامت کے دن آپکی شفاعت کا سب سے زیادہ حقدار کون ہوگا. آپﷺ نے فرمایا ابو ہریرہ ؓ میں جانتا تھا کہتجھ سے پہلے کوئی یہ بات مجھ سے نہیں پوچھتا . کیونکہ میں دیکھتا ہوں کہ تجھے حدیث سننے کی کتنی حرص ہے .
سب سے زیادہ میری شفاعت کا نصیب ہونا اس شخص کیلئے ہوگا جس نے اپنے دل سے خلوص کیساتھ کلمہ طیبہ پڑھا ہوگا.حضرت اوس بن مالک ؓ سے روایت کہرسول کریمﷺ نے فرمایا میرے رب کی جانب سے میرے پاس فرشتہ آیا
. اس نے مجھے اللہ تعالیٰ کی طرف سے دو باتوں میں سے ایک بات چن لینے کا اختیار دیا یا تو میری آدھی اُمت جنت میں داخل ہوجائے یا پوری اُمت کیلئے شفاعت کا حق مجھے حاصل ہوجائے .میں نے شفاعت کو پسند کیا .شفاعت ان لوگوں کیلئے
جو اس حال میں فوت ہوئے کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتے ہوں. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسو ل کریمﷺ کے پیچھے سوار تھا آپﷺ نے فرمایا اے لڑکے اللہ کے احکامات کی حفاظت کرواللہ تعالیٰ تمہاری حفاظت کرے گا۔اللہ تعالیٰ کےحقوق کی حفاظت کرو تو اللہ تعالیٰ کو اپنے ساتھ پاؤ گے جب تم سوال کا اراد ہ کروتو
اللہ تعالیٰ سے سوال کرو اگر مدد طلب کرنی ہو تو اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کرو.یقین کرو کہ بلفرض تمام مخلوق اگر تمہیں فائدہ پہنچانے کیلئے جمع ہوجائیں .تو وہ ایک دن ضرور دوزخ سے نکلے گا . جس نے کلمہ طیبہ پڑھا اس کے دل میں گیہوں برابر بھلائی ہو تو وہ ایک نہ ایک دن ضرور دوزخ سے نکلے گا.
جس نے کمہ طیبہ پڑھا اس کے دل میں ذرا چیونٹی برابر بھلائی تو وہ ایک نہ ایک دن ضرور دوزخ سے نکلے گا۔آپﷺ نے فرمایا اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے .اللہ تعالیٰ کے سوا کسی اور ذات کے معبود نہ ہونے اور محمدﷺکے اللہ کے رسول کی گواہی دینا نماز پڑھنا زکوٰۃدینا اور رمضان کے روزے رکھنا اس حدیث کو امام بخاری نے روایت کیا ہے .
آپﷺ نے فرمایا سب سے بہتر بات جو میں نے اور مجھ سے پہلے والے نبیوں نے کہی وہ یہ ہے کہ ایک اللہ کے سوا کوئی اور معبو د برحق نہیں اور نہ ہی اللہ کا کوئی شریک ہے . ساری بڑائی اسی کیلئے ہے وہ ہرچیز پر قدرت رکھتا ہے۔