بری صحبت میں پڑنے والوں کی نشانیاں
آج ہم بات کر یں گے حدیثِ نبوی ﷺ کی روح سے زان ی اور بد کار عورتوں کے بارے میں نبی اکرم ﷺ نے فر ما یا ز ن ا کار ہیں وہ عورتیں جو گواہوں کے بغیر خود نکاح کر لیتی ہیں ابو موسی ؓ بیان کر تے ہیں
رسول اللہ ﷺ نے فر ما یا کسی اجنبی کو شہ وت کی نظر سے دیکھنے والی ہر آنکھ زانیہ ہے اور بے شک جب کوئی عورت کوئی عطر لگا کر کسی مجلس کے پاس سے گزرتی ہے تو وہ ایسی ویسی یعنی زانیہ ہے
سید نا ابو موسی عشری ؓ بیان کر تے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فر ما یا جو عورت بھی خوشبو لگا کر لوگوں کے پاس سے گزرے تا کہ وہ اس کی خوشبو محسوس کر یں تو وہ بد کار ہو گی زانیہ ہو گی رسول اللہ ﷺ نے فر ما یا عورت عورت کا نکاح نہ کر ائے۔ اور نہ عورت خود اپنا نکاح کر ے پس بد کار وہی عورت ہے
جو اپنا نکاح خود کر تی ہے ابنِ عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فر ما یا زانیہ وہ ہیں جو گواہ کے بغیر اپنا نکاح کر یں ابو خریرہ ؓ بیان کر تے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فر ما یا کوئی عورت دوسری عورت کا نکاح نہ کرائے اور نہ کوئی خود اپنا نکاح کر ائے کیونکہ وہ زانیہ ہے جو اپنا نکاح خود کر تی ہے
حضور پاک ﷺ نے فر ما یا اللہ اس شخص کے چہرے کو تروتازہ رکھے جس نے میرے سے کوئی حدیث سنی پھر جیسے سنی ویسے اسے آگے پہنچا دیا۔ اچھی عورت کی تعریف کیا ہے؟ میرے خیال سے اچھی عورت وہ ہے۔ جو بچپن سے لے کر مرنے تک صرف دوسروں کے طے کردہ معیارات کو پورا کرتے ہوئے قبر میں اتر جائے
۔ وہ بچی ہے تو اسے گھر کی ذمہ داریاں برابر اٹھانی ہیں۔ اسے بھائی کا خیال کرنا ہے۔ چاہے وہ بڑا ہے یا چھوٹا۔ بڑی ہو گئی تو اس کے ساتھ باپ بھائی کی عزت و غیرت والی پگ کو نتھی کر دو۔ وہ گھر رہے تو بھی سمٹی رہے۔ گھر سے باہر جائے تب بھی اسے خاندان کی عزت کی گٹھری کو کمر پہ لادے پھرنا ہے۔
وہ بھول کے بھی اپنی مرضی سے شادی کے متعلق سوچ نہیں سکتی۔ اچھی عورت والدین کی مرضی سے شادی کر کے ان کے دیے بیڈ پہ کسی مرد کے ساتھ سوئے گی۔ تب ہی سب خوش ہوں گے۔ وہ اپنی مرضی کے بندے سے شادی کر کے نہیں رہ سکتی۔ ایسی صورت میں غیرت کے نام پہ قتل اس کا مقدر بنتے ہیں
۔ اچھی عورت کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ وہ شادی سے انکار نہیں کر سکتی۔ ورنہ تیزاب سے جھلسائی جا سکتی ہے۔ اس کی گردن میں چھریاں ماری جا سکتی ہیں۔ کاری بھی کیا جا سکتا ہے۔ یہ سب اسے چپ چاپ سہنا پڑے گا۔ کیونکہ وہ تو ایک اچھی عورت ہے۔