رزق میں اضافہ اور برکت پیدا کرنے والا وظیفہ

آج میں آپ لوگوں کو دولت کے حوالے سے ایک بہت ہی پیارا عمل بتانے جا رہا ہوں اللہ پاک کے فضل و کرم سے آپ کے ہاتھوں میں آپ کی جیب میں آپ کے پاس اتنی دولت آ جائے گی اتنا پیسہ آ جا ئے گا کہ

آپ کی جس طرح کی ضرورت ہو گی جیسی بھی خواہش ہو گی جو کچھ آپ خریدنا چاہتے ہوں گے لینا چاہتے ہوں گےاللہ پاک آپ کی مدد فرمائیں گے اور آپ کی ہر ضرورت کو پورا فر ما دیں گے۔آپ نے ہماری باتوں کو غور سے سننا ہے

اور وظیفے کا عمل بہت ہی زیادہ غور سے سننا ہے دولت کمانے سے پہلے تین اصولوں کو آپ لوگوں نے مدِ نظر رکھنا ہے پہلے نمبر پر یہ بات یاد رکھنی ہے پہلا اصول کہ انسان کی پیدائش کا مقصد دولت کما نا نہیں ہے اور نہ ہی انسان ایک معاشی کیڑا ہے۔

بلکہ انسان کی تخلیق تو اللہ پاک کی عبادت کے لیے اللہ پاک کی معرفت کے لیے ہوئی ہے جو لوگ اس اصول کو مدِ نظر نہیں رکھتے وہ کھرب پتی ارب پتی کروڑ پتی ہونے کے باوجود بھی لالچی اور دل کے غریب ہی رہتے ہیں اور ان کی آنکھ سے کبھی بھوک نہیں مرتی یہ بات آپ نے ہمیشہ یاد رکھنی ہے ۔ نبی پاک ﷺ نے فر ما یا کہ انسان دولت سے امیر نہیں ہوتا

بلکہ امیر تو وہ ہے جس کا دل امیر ہےیہاں تک آپ نے فر ما یا کہ امیر لوگ قیامت کے دن غریب ہوں گے اور اس کے بعد آپ لوگ دوسرا اصول ہمیشہ یاد رکھیں کہ جو بھی رزق کما یا جائے حلال طریقے سے کما یا جا ئے ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے کہ اے ایمان والو ایک دوسرے کا مال ناجائز طریقے سے مت کھا ؤ۔

ہر جگہ پیسہ ہی چلتا ہے تو آج اسی حوالے سے آپ کو ایک عمل بتانے والے ہیں کہ جس کو کرنے کے بعد آپ کے ہاتھوں میں اتنی دولت آ جائے گی۔ کہ آپ کے ہاتھ تھک جائیں گے پیسے گنتے گنتے لیکن پیسہ ختم نہیں ہوگا اگر آپ پورے یقین اور بھروسے کے ساتھ اس عمل کو کر لیتے ہیں۔ آپ نے کر نا کیا ہے کہ

یہ صبح و شام کا یہ عمل ہے چھوٹا سا عمل ہےآ پ لوگوں نے ایک سو مرتبہ ” یَا وَاحِدُ یَا اَحَد ” صبح کے وقت ان اسمائے مبارکہ کا ورد کر لینا ہےاور ایک سو مرتبہ شام کو ورد کر لینا ہے۔ شامکے وقت ” یَا وَاحِدُ یَا اَحَد”سو مرتبہ شام کے وقت ذکر کر لینا ہے ورد کر لینا ہے جیسے ہی آپ کا یہ عمل پورا ہو اس کے بعد آپ نے اللہ پاک سے دعا مانگنی ہے کہ

اللہ پاک ہماری مشکلوں کو آسان فر ما دے اپنے غیبی خزانوں سے ہمیں رزق عطا فر ما دے دولت عطا فر ما دے انشاء اللہ آپ کی پریشانی ختم ہو جا ئے گی۔ اور ان دو اسمائے مبارکہ کی مدد سے آپ کےہاتھوں میں پیسے ہی پیسے ہوں گے۔ یاد رکھیں کہ پیسے کو صرف اتنی اہمیت دیں جتنا اس کا مقام بنتا ہے

قرآنِ پاک میں بھی روپیہ پیسہ اکٹھا کرنے اور اس کو گننے والے لوگوں پر لعنت کی گئی ہے۔ جو مسکینوں اور یتیموں کو حق نہیں دیتے ان تمام باتوں کے باوجود جو کچھ نہ ہوتے ہوئے بھی بہت کچھ ہے۔اس کا فائدہ دنیا و آخرت میں بھی ہے

کیونکہ اگر حلال طریقے سے کما ئیں گے تو دنیا میں کبھی رسواء نہیں وہں گے مفلس نہیں ہوں گے اور اگر غریبوں کی مدد کریں گے تو آخرت میں اللہ تعالیٰ خود اس کی جزا دینے والے ہیں۔

Comments are closed.