آذان اور تلاوت کی آواز آتی ہے
وہ قبر کس کی تھی جو خود بخود تیار ہو گئی اور اس سے کیسی آوازیں آتی ہیں؟ والدین کی فرمانبرداری میں اللہ نے نہایت اچھا اجر اور نافرمانی پر بدترین سزا رکھی ہے
۔ایسا ہی ایک واقعہ کراچی صبا سینما کے قریب واقع قبرستان میں پیش آیا جب والدین کے ایک فرمانبردار بیٹا فوت ہو گیا تو اس کی تجہیز و تکفین کے دوران ایسے واقعات پیش آئے
جس نے وہاں موجود لوگوں پر رقت طاری کر دی۔ پاکستان کے مؤقر قومی اخبار روزنامہ امت کی ایک رپورٹ کے مطابق قبرستان کے ایک خدمات گار عبدالقیوم نے ایک قبر کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا ہے۔کہ یہ قبر ایک 22سالہ نوجوان کی ہے جو اپنے ماں باپ کا نہایت فرمانبردار اور خدمات گزار تھا۔
اس نوجوان کے روز مرہ کے کاموں میں پانچ وقت نماز کی ادائیگی بھی شامل تھی۔اس نوجوان نے کبھی بھی روزے نہیں چھوڑے تھے۔اس کا انتقال ہوا اور تدفرین کیلئے قبر کھودی جا رہی تھی تو سب نے دیکھا کہ اس کی قبر کی مٹی خود ہی باہر کی جانب ابلنے لگی۔ یہ منظر دیکھ کر وہاں موجود مولوی صاحب نے کہا کہ قبر بھی اس نوجوان کا شدت سے انتظار کر رہی تھی
۔نوجوان کی قبر جلدی بنائو جس کے بعد لوگوں نے اپنے ہاتھوں کی مدد سے نہایت ہی آسانی سے وہ قبر بنا لی۔ اس کام میں بمشکل دس سے پندرہ منٹ کا وقت لگا جس کے بعد اس نوجوان کی تدفین کر دی گئی ۔اس واقعہ کو کافی سال بیت چکے ہیں لیکن آج بھی اکثر اس نوجوان کی قبر سے خوشبو کے جھونکے اٹھتے ہیں
جو ہر شخص کو محسوس ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ.اس قبر سے اکثر اذان اور تلاوت قرآن پاک کی آواز بھی بلند ہوتی محسوس ہوتی ہے جو کچھ دیر برقرار رہ کر معدوم ہو جاتی ہے.اس نوجوان نے کبھی بھی روزے نہیں چھوڑے تھے۔اس کا انتقال ہوا اور تدفرین کیلئے قبر کھودی جا رہی تھی تو
سب نے دیکھا کہ اس کی قبر کی مٹی خود ہی باہر کی جانب ابلنے لگی۔ یہ منظر دیکھ کر وہاں موجود مولوی صاحب نے کہا کہ قبر بھی اس نوجوان کا شدت سے انتظار کر رہی تھی۔نوجوان کی قبر جلدی بنائو جس کے بعد لوگوں نے اپنے ہاتھوں کی مدد سے نہایت ہی آسانی سے وہ قبر بنا لی۔
اس کام میں بمشکل دس سے پندرہ منٹ کا وقت لگا جس کے بعد اس نوجوان کی تدفین کر دی گئی ۔اس واقعہ کو کافی سال بیت چکے ہیں لیکن آج بھی اکثر اس نوجوان کی قبر سے خوشبو کے جھونکے اٹھتے ہیں جو ہر شخص کو محسوس ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ.اس قبر سے اکثر اذان اور تلاوت قرآن پاک کی آواز بھی بلند ہوتی محسوس ہوتی ہے جو کچھ دیر برقرار رہ کر معدوم ہو جاتی ہے.