اگر کسی کے ارادوں سے خوف ہے تو یہ آسان سا عمل کریں اور محفوظ رہیں
یہ وظیفہ ان کے لیے ہے جن کے پاس پیسے دینے کے لیے نہیں ہیں ان پر کسی نے جادو کیا ہے تو اپنا علاج کروا لے یا پھر کوئی بار بار اس پر جادو کرتا ہے یا کوئی بھی عمل کرتا ہےتو پیسے دے کر علاج کروا لے اسکا،
ان لوگوں کے لیے کے لیے یہ بہت مددگار وظیفہ ہے انکو پیسے دینے کی ضرورت نہیں ۔یہ جمعےکے دن چھوٹا سا عمل کر لیں تو کوئی بھی بڑے سے بڑا دشمن بھی اپکا کچھ نہیں کر سکتاوہ یا تو دشمنی چھوڑ دے گا یا اگر وه ایسا نہیں کرتا تو الٹا اسکا ہی نقصان ہوگا جو آپ کو نقصان پہہنچانا چاہے گا
اسکو خود نقصان اٹھانا پڑیگا وه دشمن آپ کا تباہ و برباد ہو جائے گا یہ وظیفہ سبھی لوگ کر سکتے ہیںخواتین جمعہ کی نماز تو نہیں پڑھ سکتی ہیںمگر انداذ جب جمعہ کی نماز ہو جائے یا آپ ظہر کی نماز کے بعد پڑھ سکتی ہیں کیوں کے خواتین مسجد جمعہ کی نماز کے لیے مسجد نہیں جا سکتی اس لیے وه ظہر کی نماز کے بعد یہ عمل کر سکتی ہیں
جمعہ کی نماز کے فورآ بعد یہ وظیفہ کر لیں تو زیادہ بہتر ہے۔ اگر ایسا ممکن نہیں تو آپ اس کو گھر جا کے آرام سے کر سکتے ہیں عمل یوں کرنا ہے سب سے پہلے آپ نے 3 مرتبہ درود براہیمی پڑھنا ہے اور اس کے بعد آپ نے ٣١٣ مرتبہ یا منتقم پڑھنا ہے یہ اللّه کاایک صفاتی نام ہے یعنی اس کا مطلب ہے کے انتقام لینے والا اور پھر آخر پہ 3 مرتبہ درود ابراہیمی پڑھنا ہے
اور آپ نے 3 جمعہ تک ایسے ہی کرنا ہےتو انشاءلله اپ کا دشمن یا تو آپ کا نقصان کرنا چھوڑ دے گا یا پھر خود ہی تباہ و برباد ہو جائے گاـجوں جوں قیامت قریب آ رہی ہے لڑائی اور دشمنی کے انداز بھی بدل رہے ہیں۔ کبھی نمبرداری، چوہدراہٹ، حویلی اور ووٹ کی بنیاد پر دشمنی ہوتی تھی مگر آج کا مسلمان اخلاقی لحاظ سے اس قدر کمزور ہو چکا ہے کہ
معاشرے میں موجود دشمنیوں کی وجوہات سن کر سر شرم سے جھک جاتا ہے۔ کئی بار یہ تجربہ بھی ہوا کہ “روحانی علاج” کے سلسلہ میں ای میل اور کالز موصول ہوئیں کہ میں ایک لڑکی کو پسند کرتا تھا اس نے کہیں اور شادی کر لی ہے، آپ مجھے وظیفہ دیں کہ وہ طلاق لے ورنہ میں اسے قت ل کر دوں گا وغیرہ وغیرہ۔۔۔ یاد رکھیں یہ ایک ایسی سوچ اور عمل ہےجو براہِ راست خدائے بزرگ و برتر سے ٹکر لینے کے مترادف ہے۔ ذہنی پستی، گھر کے ماحول کی
بے برکتی، ٹی وی ڈراموں اور فلموں میں دیکھے جانے والے مناظر ہماری اولادوں کی جڑیں کھوکھلی کرنے میں بنیادی کردار ہیں۔اس ساری صورتحال میں یقیناً ہمیں اپنے جان و مال کی حفاظت کی ضرورت ہوتی ہے۔دشمنی تو سگے بھائی سے بھی ہو سکتی ہے۔خاندانی دشمنی، مذہبی دشمنی، سیاسی دشمنی اور پھر روحانی دشمنی بہر حال اللہ تعالٰی سے
خیر طلب کی جانی چاہئیے۔ جو آپ کا برا چاہے اس کی بھلائی کی دعا کریں کہ اللہ اسے ہدایت عطا کرے۔ معاف کرنے والے کے لئیے اللہ اور اس کے حبیب ﷺ نے بے شمار انعام رکھے ہیں۔آج دنیا میں کسی کے گناہ معاف کریں گے تو روزِ قیامت اللہ ہمارے معاملات آسان فرما دے گا۔ دشمن سے نجات کے وظائف کی اکثر نوبت آتی رہتی ہے۔ جب جان، مال، اولاد اور عزت محفوظ نہ رہے تو پھر منہ بند کرنا بھی ضروری ہوتا ہے
ورنہ شریر انسان بے لگام ہو کر دوسروں کے لئیے بھی نقصان کا باعث بن جاتا ہے۔ مگر پھر بھی میرا آپ کے لئیے مشورہ ہے کہ حتی الوسع درگزر کی کوشش کریں۔ اولیائے کاملین کا بھی یہی طریقہ تھا اور ہے۔ بعض ایسے معاملات جس میں فتنہ و فساد کا اندیشہ ہو وہاں دشمن کا خاتمہ ضروری ہوتا ہےآج کل ہر تیسرا شخص کسی نہ کسی مقدمے میں پھنسا نظر آتا ہےاور جبکہ کئی بے گناہ افراد ناحق مقدموں کی بھینٹ چڑھ کر جیلوں میں قید کی سزا بھگت رہے ہیں
جبکہ اغوا برائےتاوان کی وارداتوں میں بھی اغوا کار مغوی کو کئی کئی دن قید میں رکھ کر تشدد کرتے اور اس کے گھر والوں سے بھاری رقوم کا مطالبہ کرتے ہیں. محبت کے نام پر خواتین اور اس کے فیملی والوں کو ہراساں کرنا یہ عمل دشمن کو تباہ و برباد کرنے کیلئے سیف قاتل کی خاصیت رکھتی ہے اگر کوئی دشمن کسی کو بلا وجہ تکلیف دیتا ہو
اوروہ کتناہی بڑا ظالم و سرکش فتنہ پرور یا کمینہ دشمن ہو ذلیل وخوار ہوگاخود کوئی انتقام لینے کی کوشش نہ کرے بلکہ اپنے اور اس ظالم یا دشمن یا بدگو کے معاملے کو الله منتقم حقیقی کے سپرد کر دے کیونکہ ہم جو بدلہ لیں گے وہ چھوٹا اور معمولی ہو سکتا ہے اور نظر آسکتا ہے لیکن الله منتقم حقیقی جب بدلہ لے گا تو وہ نظر نہ آنے والا ایسا بدلہ ہو گا
جس کی ہم توقع بھی نہیں کر سکتے ہمارے اندازے اور قیاس سے کہیں زیادہ بڑھ کر ہو گا. اگر آپ یاآپ کاکوئی عزیز دوست اس طرح کےکسی مسئلے سے دوچار ہے تو یہ روحانی عمل اسی کیلئے ہی ہے۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین