مال ضائع کرنے کی بے شمار صورتیں ہیں
حضور اکرمﷺ کا فرمان رحمت عالیشان ہے کہ جوبندہ مجھ پر ایک بار درود پاک پڑھتا ہے۔ تو اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے۔ اور اس کے دس درجات بھی بلند فرمادیتاہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندے پر مصیبتیں اور پریشانیاں لاتا ہے۔ وہ کس لیے ، کیونکہ وہ اپنے بندے سے بے حد محبت کرتا ہے۔ اب اللہ تعالیٰ کو کچھ ایسی باتیں ہیں جو بالکل نا پسند ہیں۔حضور اکرمﷺ نے ارشادفرمایا کہ : اللہ
تعالیٰ تمہارے لیے تین باتوں کو ناپسند فرماتا ہے۔ مال ضائع کرنا، کثرت سے سوال کرنا۔ حضرت سیدنا امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ سے حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کی طرف خط کے ذریعے سے پیغام بھیجا۔ کہ کوئی ایسی حدیث پاک لکھ کر میری طرف روانہ کریں۔ جو آپ نے خود حضوراکرمﷺ نے سنی ہے۔ جواباً یہ تحریر فرمایا: میں نے نبی پاک ﷺ سے سنا کہ اے عاشقان رسول اس فرمان
مصطفی ٰ ﷺ میں جن تین باتوں کو اللہ تعالیٰ نے ناپسندیدہ قرار دیا گیا ہے۔ ان میں یہ ہے کہ سرکاردو عالم ﷺ نے بے فائدہ گفتگو کی کثرت سے منع فرمایا۔ کہ بے فائدہ گفتگو کی کثرت کرنے والا اپنے گفتگو میں خطا اور غلطی سے نہیں بچ سکتا۔نیز اس طرح کی فضو ل گفتگو سے دل سخت اور وقت ضائع ہوتا ہے۔ فرمان مصطفی ٰ ہے کہ جس شخص کی گفتگو زیادہ ہو اس کی غلطیاں زیادہ ہوتی ہیں۔
اور جس کی غلطیاں زیادہ ہوں ا س کے گن اہ زیادہ ہوتے ہیں۔ اور جس کے گنا ہ زیادہ ہوں وہ دوزخ کے زیادہ لائق ہے۔ اس کےبعد مال کو ضائع کرنا ۔ مال ضائع کرنے کی بے شمار صورتیں ہیں۔ اس کی حفاظت نہ کرنا، مال بڑھانے کی کوشش کرنا، جو موجود ہے اس کو بیٹھے کھانا ، فضول خرچی کرنا، گن اہوں میں خرچ کرنا، اپنی حیثیت سے زیادہ انعام واکرام پیش کرنا، جن چیزوں سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے انہیں پھینک دینا۔ تو ہمیشہ ان چیزوں کا خاص خاص خیال رکھاجائے۔ اب جو تیسرا جو اللہ تعالیٰ بالکل ناپسند ہے۔ و ہ ہے
بہت زیادہ سوال کرنا۔ بکثرت سوال کرنے کی ممانعیت میں شرعی اجازت کے بغیر دوسروں سے مال وغیرہ مانگنا اور علمائے کرام سے غیر ضروری اور فضول سوال کرنادونوں شامل ہیں۔ 1.2فرمان مصطفی ٰ ﷺ ہے آدمی کا سوال کرتا رہے گا یہاں تک کہ قیامت کےدن
اس حال میں آئے گا کہ اس کے چہرے پر گ وشت کا ایک ٹکڑا بھی نہیں ہوگا۔ یعنی نہایت بے آبرو اور بے عزت ہوکر آئےگا۔ آپ کے لیے ایک چھوٹا سا عمل لے کر آئے ہیں۔ ایک چھوٹی سی تسبیح کاعمل ہے۔ اللہ تعالیٰ اس عمل کی برکت سے آپ کی تمام پریشانیوں کوختم کردے گا۔اگرآپ کو رزق کی تنگی ہے۔ تو رزق کی تنگی ختم ہوجائےگی۔ اگر کوئی اور پریشانی ہے۔ جس سے آپ بہت زیادہ پریشان رہتے ہیں۔ یا آپ لو گوں کے لیے ایسی پریشانیاں ہیں۔ جوختم ہونے کا نام نہیں لے رہیں۔ توآپ اس عمل کوضرور کریں۔ اللہ تعالیٰ اس عمل کی برکت سے آپ کو اپنی آنکھوں سے دکھائےگا۔آپ اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے کہ اللہ تعالیٰ کی قدرت آپ پر کیسے برس رہی ہے۔اللہ تعالیٰکی برکت کیسے آپ پر چھما چھم برسات کررہی ہے۔ تو آپ نے کیا کرنا ہے؟ سب سے پہلے آپ نے پڑھنا ہے۔ “لاالہ الااللہ
، یا قھار یا وھاب یارزاق” یہ عمل ایک تسبیح آپ نے لے لینی ہے۔ اور یہ ایک ہی تسبیح ہے۔ آپ نے کتنی تسبیحاں پڑھنی ہیں۔ آپ نے پانچ سو مرتبہ روزانہ اس عمل کوکرناہے۔ تین دن لگاتار آپ اس عمل کوکریں گے ۔ آپ اپنی آنکھو ں سے دیکھیں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو کبھی بھی مایوس جانے نہیں دےگا۔ انشاءاللہ! آپ کی جھولیاں خزانوں سے بھر جائیں گی۔