خارش کا مسئلہ ہوتا ہے یہ پانی کی کمی کے باعث ہوتا ہے
دیکھیں جو آج کل سردی کی موسم جو ہے اس کے اندر بعض بندوں کو خارش کا مسئلہ بہت ہو جاتا ہے اور یاد رکھیں خارش کا مسئلہ جو ہوتا ہے یہ پانی کی کمی کے باعث ہوتا ہے کیونکہ سردی کے موسم کے اندر بندے پانی اتنا استعمال نہیں کرتے جس کی وجہ سے جسم خشک ہو کر پھر خارش بن جاتا ہے۔
تو سب سے پہلے تو یاد رکھیں کہ پانی جتنا ہی گرمی کے اندر پیتے ہیں اتنا ہی کوشش کریں کہ سردی کے اندر بھی اتنا ہی پانی پئیں اور جتنی بھی بیماریاں ہوتی ہیں وہ زیادہ تر سردیوں کے ا ند ر ہوتی ہیں کیو نکہ سردی کے اندر رولنگ بندے کی جو جسم کی رولنگ خون کی رولنگ جو ہے۔نا وہ کم ہوتی ہے
تو میں آ پ کے سامنے ایک آیتِ مبارکہ ہے یہ اکتا لیس دن پڑھنی ہے صبح بھی پڑھنی ہے شام بھی پڑھنی ہے صبح پڑھ کر اور پانی پر دم کر یں اور پھر پی لیں اور شام کو بھی دم کر یں پانی پر اور شام کو بھی پڑ ھیں اور پانی پر دم کر کے پئیں پھر دیکھیں کہ اللہ تعالیٰ کس طرح آپ کو شفاء عطا فر ما تے ہیںتو بھی بعض افراد خُشک جِلد کے مختلف مسائل سے دوچار ہو جاتے ہیں
۔تاہم، جِلد کی خُشکی کی علامات اور نشانات کا تعلق عُمر، عمومی صحت، رہایشی جگہ اور گھر سے باہر جہاں زیادہ وقت گزارا جائے،اُس ماحول سے بھی ہوتا ہے۔خُشک جِلد کی علامات میں جِلد کا کھردرا پَن، خارش، جِلد پرباریک باریک لکیروں کاظاہر ہونا، جِلد کی رنگت سُرخی مائل بھوری ہوجانا، گہری دراڑیں پڑنا اور ان سےخون رِسنا وغیرہ شامل ہیں
۔خُشک جِلد کی ممکنہ وجوہ کی بات کی جائے، تو سرِفہرست سردیوں میں درجۂ حرارت اور ہوا میں نمی کا تناسب کافی حد تک کم ہوجانا ہے۔دوسری بڑی وجہ حرارت ہےاور آپ کو تندرستی عطا فرما تے ہیںمیری دعا ہے کہ اللہ پاک ہر مسلمان کو ہر انسان کو ہر قسم کی بیماریوں سے محفوظ رکھیں آ مین۔ کسی بھی بیماری صبح یا شام یا ہفتے کی ابتداء کے اندر جو جمعہ ہوتا ہے وہ اپنی طرف سے کوئی نہ کوئی صدقہ و خیرات کر لیا کر یں۔
اس سے کیا ہوگا آپ پر سے جو بلائیں ہوں گی جو نہوست ہو گی وہ ختم ہو جائے گی۔اس ضمن میں سب سے بڑی احتیاط تو یہی ہے کہ موئسچرائزر کا استعمال زیادہ سے زیادہ کیا جائے، جب کہ سخت اور خُشک صابن کے استعمال سے بھی اجتناب برتیں۔اس کے باوجود جِلد کی خُشکی برقرار رہے، تو بہتر ہوگا کہ کسی ڈرماٹالوجسٹ سے رابطہ کرلیا جائےکہ بعض اوقات خُشک جِلد کئی خطرناک پیچیدگیوں کا بھی شکار ہوجاتی ہے
۔سردیوں میں جِلد کا خُشک ہونا تو ایک وقتی مسئلہ ہے، لیکن بعض افراد ہر موسم میں جِلدی خُشکی کا شکار رہتےہیں۔یہ بھی دیکھا گیا ہےکہ اگر ہوا میں رطوبت کا تناسب کم ہوجائے یا نہانے کے لیےزیادہ گرم پانی استعمال کرلیا جائے،تو بھی بعض افراد خُشک جِلد کے مختلف مسائل سے دوچار ہو جاتے ہیں
۔تاہم، جِلد کی خُشکی کی علامات اور نشانات کا تعلق عُمر، عمومی صحت، رہایشی جگہ اور گھر سے باہر جہاں زیادہ وقت گزارا جائے،اُس ماحول سے بھی ہوتا ہے۔خُشک جِلد کی علامات میں جِلد کا کھردرا پَن، خارش، جِلد پرباریک باریک لکیروں کاظاہر ہونا، جِلد کی رنگت سُرخی مائل بھوری ہوجانا، گہری دراڑیں پڑنا اور ان سےخون رِسنا وغیرہ شامل ہیں۔
خُشک جِلد کی ممکنہ وجوہ کی بات کی جائے، تو سرِفہرست سردیوں میں درجۂ حرارت اور ہوا میں نمی کا تناسب کافی حد تک کم ہوجانا ہے۔دوسری بڑی وجہ حرارت ہے