گریپ فروٹ یا چکوترا جسمانی وزن میں کمی کے لیے مفید ہے

سلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) گریپ فروٹ یا چکوترا اکثر افراد کو پسند ہوتا ہے اور ہوسکتا ہے آپ کو معلوم ہے کہ یہ جسمانی وزن میں کمی کے لیے مفید ہے۔مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ جلد کو بھی بہتر کرتا ہے؟

یہاں اس مزیدار پھل کے کچھ فوائد دیئے جارہے ہیں جبکہ اس کے بہت زیادہ کے خطرات کو جاننا بھی بہت ضروری ہے۔چکوترے کو کھانے کی عادت خون کی گردش یا سرکولیشن کو بہتر کرنے میں مدد دیتی ہے، خون کی گردش ٹھیک ہو تو

جسم میں پانی یا دیگر سیال کا اجتماع نہیں ہوپاتا، اس کے علاوہ جگر اور پتے کو متحرک کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔چکوترا یا اس کے تیل کی مہک ذہن اور جسم کے مختلف حصوں کو متحرک کرتی ہے، جس کے نتیجے میں مختلف ہارمونز جیسے ڈوپامائن اور آکسی ٹوکین خارج ہوکر مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب کرتے ہیں، ایسا ہونے پر ذہنی بے چینی اور ڈپریشن کے

خلاف لڑنے مین مدد ملتی ہے۔چکوترے میں کافی مقدار میں اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو جلد کو بحال کرنے کے ساتھ ساتھ جھریوں کے خلاف مزاحمت بھی کرتے ہیں۔ اس پھل میں ایک جز سپیرمیڈائن بھی پایا جاتا ہے اور ایک طبی تحقیق کے مطابق یہ جز خلیات کے عمر بڑھنےکے عمل کو سست کردیتا ہے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ ایک گلاس چکوترے کا جوس پینا

خوراک کی خواہش پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اس پھل میں ایسے اجزاءموجود ہوتے ہیں جو میٹابولزم کی رفتار کو بڑھا دیتے ہیں اور چوہوں پر تجربات کے دوران ایک جاپانی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ چکوترے کے تیل کی خوشبو کو 15 منٹ تک سونگھنا بھی خوراک کی اشتہا اور جسمانی وزن کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

چکوترے میں قدرتی طور پر ایسی خصوصیات موجود ہوتی ہیں جو جلد میں زیادہ تیل کو ختم کرکے مساموں کو تنگ کرتا ہے۔ یہ پھل جراثیم کش خصوصیات کا بھی حامل ہے جو بیکٹریا کو ختم کرکے کیل مہاسوں کا خاتمہ کرتا ہے۔ایک طبی تحقیق کے مطابق سرخ چکوترے کا ایک ماہ تک روزانہ استعمال کولیسٹرول کی سطح میں 15 فیصد تک کمی کرتا ہے۔

تاہم چکوترے کے پھل کے ساتھ مخصوص ادویات بشمول امراض قلب کی ادویات کا امتزاج خطرناک بھی ثابت ہوسکتا ہے تو اسے اپنی غذا کا حصہ بنانے سے پہلے معالج سے ضرور مشورہ کریں۔اس پھل کے جوس میں ایک ایسا جز پایا جاتا ہے جو جسم کے اندر پائے جانے والے خمیر کی سطح کو کم کرتا ہے جس کے نتیجے میں بالوں کی خشکی کا خاتمہ بھی ہوتا ہے، م

اس کو پینے کی بجائے تیل کی طرح سر پر لگانے سے خشکی کا باعث بننے والی فنگس کا خاتمہ ہوتا ہے۔گردوں میں پتھری کی بڑی وجہ کیلشیئم کی ایک قسم کا بڑھ جانا ہوتا ہے، چکوترے، سیب اور مالٹے وغیرہ کیلشیئم کی سطح کو بڑھاتے ہیں جس کے نتیجے میں پتھری کا خطرہ بڑھتا ہے۔ تاہم طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان پھلوں کا بہت زیادہ استعمال کرنا

اس خطرے کا باعث بنتا ہے لہذا معتدل مقدار میں انہیں کھانا نقصان دہ نہیں ہوتا پھر بھی گردوں میں پتھری کے تجربے سے گزرنے والے افراد ڈاکٹر سے رجوع کرکے ان کا استعمال کریں۔اگر منہ میں چھالے ہورہے ہیں تو چکوترے کو کھانے یا اس کا جوس پینے سے گریز کریں،

کیونکہ اس میں موجود تیزابیت جلن مزید بڑھادے گی، اور ہاں چکوترے کو تیزابیت کی وجہ سے دانتوں کے لیے بدترین غذاؤں میں سے ایک مانا جاتا ہے، جس کا زیادہ استعمال دانتوں کی سطح ختم کرسکتا ہے۔

Comments are closed.