عمران خان کو رہا کرو ،امریکی صدارتی معاون خصوصی کا ٹوئٹ منظر عام پر

اسلام آباد(اے بی این نیوز) نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی مشنز کے معاون رچرڈ گرینل نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔امریکی صدارتی معاون خصوصی رچرڈ گرینل نجی ٹی وی کی اپنی تقرری پر نیوز سٹوری جو کہ رچرڈ گرینل کیخلاف لکھی گئی تھی کو صدارتی معاون خصوصی نے اپنی پوسٹ پرلگاتے ہوئے لکھا کہ عمران خان کو رہا کرو

ان کے ٹویٹ کے بعد سابق کانگریس مین اور ٹرمپ کے معاون میٹ گیٹز سمیت متعدد امریکی سیاستدانوں نے بھی سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے مطالبے کا اعادہ کیا۔

I’ll say it again, @geonews_urdu:

Free Imran Khan. pic.twitter.com/z4Uxdejc2O

— Richard Grenell (@RichardGrenell) December 16, 2024

یاد رہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتےسابق انٹیلی جنس سربراہ رچرڈ گرینل کو خصوصی مشنز کیلئے صدارتی ایلچی کے طور پر منتخب کرنے کا اعلان کیا تھا یہ ایک ایسا عہدہ ہے جہاں وہ ممکنہ طور پر کچھ امریکی مخالفین کی طرف پالیسیاں چلائیں گے۔ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنے فرائض کی مزید وضاحت کیے بغیر کہا، “ریک دنیا بھر کے کچھ گرم ترین مقامات بشمول وینزویلا اور شمالی کوریا میں کام کریں گے۔”
گرینل نے جرمنی میں ٹرمپ کے سفیر، سربیا اور کوسوو امن مذاکرات کے لیے خصوصی صدارتی ایلچی، اور ٹرمپ کی 2017-2021 کی میعاد کے دوران نیشنل انٹیلی جنس کے قائم مقام ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سابق انٹیلیجنس چیف اور خارجہ پالیسی کے ماہر رچرڈ گرینل کو خصوصی مشنز کا صدارتی ایلچی مقرر کیا ہے۔

اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ رچرڈ گرینل وینزویلا اور شمالی کوریا سمیت دنیا میں سب سے سرگرم علاقوں میں کام کریں گے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ خصوصی مشنز کے ایلچی اِن ممالک سے متعلق پالیسیاں بنائیں گے جن سے امریکہ کے تعلقات سردمہری کا شکار ہیں، جیسے شمالی کوریا۔ ٹرمپ کی ٹیم کے ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ گرینل بلقان خطے پر بھی توجہ دیں گے۔تاہم جیل میں قید پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے حامیوں نے اس نامزدگی سے امیدیں وابستہ کر لی ہیں۔ تحریک انصاف کے بعض رہنماؤں نے رچرڈ گرینل کو عمران خان کی رہائی کے لیے آواز اٹھانے پر سراہا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ اب اس سلسلے میں عملی اقدامات کیے جائیں۔

Comments are closed.