اعتماد کا ووٹ،(ن) لیگ کے 18 معطل ارکان کو اسمبلی اجلاس میں بیٹھنے اور ووٹ ڈالنے کی اجازت

لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے ارکان کو آج (بدھ ) پنجاب اسمبلی اجلاس میں شرکت کی اجازت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ممبران اسمبلی اجلاس میں شرکت کر سکتے ہیں

،ارکان ضرورت پڑنے پر ووٹ بھی کاسٹ کر سکتے ہیں ۔گزشتہ روز عدالت عالیہ میں معزز جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاباور ارکان کی اسمبلی سیشن میں پابندی کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی ۔وکیل درخواست نے موقف اپنایا کہ

گورنر پنجاب نے آج بروز بدھ کو وزیر اعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا ہے مگر سپیکر نے لیگی ممبران کی سیشن میں شرکت پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔جسٹس شاہد بلال حسن نے سپیکر کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ سپیکر ان ممبران کو اسمبلی سیشن میں شرکت کی اجازت دے گا ۔جس پر سپیکر کے وکیل نے کہا کہ سپیکر رولز کے مطابق اسمبلی کو چلاتے ہیں

،اس پوزیشن میں نہیں ہوں کہ اسکا جواب دے سکوں کہ سپیکر انہیں اسمبلی سیشن میں شرکت کی اجازت دے گا یا نہیں ۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد کہا کہ صرف اس نقطے پر فیصلہ محفوظ کر رہے کہ ارکان اسمبلی اجلاس میں شرکت کرسکتے ہیں یا نہیں۔ بعد ازاں عدالت عالیہ نے مسلم لیگ (ن) کے ارکان کو آج (بدھ ) پنجاب اسمبلی اجلاس میں شرکت کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ ممبران اسمبلی اجلاس میں شرکت کر سکتے ہیں،ارکان ضرورت پڑنے پر ووٹ بھی کاسٹ کر سکتے ہیں ۔خیال رہے کہ 24 اکتوبر2022 ء کو

اسپیکرپنجاب اسمبلی سردار سبطین خان نے مسلم لیگ (ن) کے 18 ارکان صوبائی اسمبلی کو معطل کرتے ہوئے ایوان میں داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی۔پنجاب اسمبلی اجلاس کے دوران لیگی ارکان نے سپیکر ڈائس کے سامنے شور شرابا کیا تھا ۔ جس پر (ن) لیگ کے 18ارکان میاں عبدالرئوف،سمیع اللہ خان،ملک محمد وحید،عظمی بخاری ، صبا صادق،راحیلہ خادم حسین،رابعہ نصرت ،رابعہ فاروقی،زیب النسا اعوان،ذیشان رفیق ، کنول لیاقت ایڈوکیٹ،گلناز شہزادی ،نفیسہ امین،محمد افضل ،عادل بخش،سعدیہ ندیم ،

راحت افزا اور سنبل مالک حسین کو معطل کر دیا گیا تھا۔مسلم لیگ (ن) کے ارکان پر پندرہ نشستوں کے لیے ایوان میں داخلہ پر پابندی عائد کر دی گئی تھی ۔لیگی ارکان کی رکنیت معطلی کا اسمبلی سیکرٹریٹ نے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا تھا۔

Comments are closed.