معروف یوٹیوبر نے ڈاکٹریٹ چھوڑ کر فحش ویڈیوز بنانی کیوں شروع کیں، اب تک کتنے ملین کما چکی ہیں؟ جانیں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں خواتین کی شمولیت کیلئے آواز اٹھانے والی یوٹیوبر زارا ڈار نے اپنی پی ایچ ڈی کی تعلیم چھوڑ کر ’اونلی فینز ماڈل‘ بننے کا فیصلہ کرلیا۔

اونلی فینز نامی یہ پلیٹ فارم فحش مواد شائع کرنے کے حوالے سے مشہور ہے، کورونا وبا اور لاک ڈاﺅن کے دوران بالغوں کے لیے بنائے گئے اس پلیٹ فارم کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

یار رہے کہ کئی معروف ماڈلز و اداکاراؤں کی ایک بڑی تعداد نے بھی اس پلیٹ فارم پر اکاؤنٹ بنا کر اپنی عریاں تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے رقم کمانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

حال ہی میں یوٹیوبر زارا ڈار نے ’پی ایچ ڈی ڈراپ آؤٹ ٹو اونلی فینز ماڈل‘ کے عنوان سے ایک یوٹیوب ویڈیو پوسٹ کی جس میں انہوں نے اپنے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ”اگرچہ یہ ایک مشکل فیصلہ تھا لیکن اچھی بات یہ ہے کہ مجھے یہ فیصلہ لینا پر کوئی دکھ نہیں ہے“۔

یوٹیوبر زارا ڈار نے کہا کہ اونلی فینز جوائن کرنا اور مستقل طور پرکانٹینٹ کریئشین کی طرف بڑھنا صرف کیریئرچوائس نہیں ہے، بلکہ یہ فیصلہ میری پوری زندگی پر جوا کھیلنے جیسا محسوس ہوتا ہے۔

زرا کے یوٹیوب چینل پر ایک لاکھ سے زائد سبسکرائبرز ہیں، ان کی پچھلی ویڈیوز مشین لرننگ اور نیورل نیٹ ورکس جیسے علمی موضوعات پر مبنی ہیں۔

ویڈیو کے مطابق شعبہ تدریس سے وابستہ ہونے کا خواب دیکھنے والی زارا ڈار نے تعلیمی میدان میں اپنے مستقبل پر غور کرنے کے بعد بالآخر پی ایچ ڈی چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ”جن لوگوں کے طرز زندگی سے میں متاثر ہوتی تھی، وہ دراصل کسی اور کے وژن سے جڑے ہوتے ہیں، وہ اپنی زندگی کسی ادارے کے لیے کام کرتے ہوئے گزار دیتے ہیں اور مسلسل ایسے کام کرتے رہتے ہیں جن سے وہ لطف اندوز نہیں ہورہے ہوتے، ان لوگوں کو کبھی خدمات کا اعتراف نہیں ملے گا جس کے وہ مستحق ہیں“ ۔
ٹیکساس یونیورسٹی سے کمپیوٹر سائنس میں ماسٹرز کرنے والی زارا ڈار نے مزید کہنا تھ کہ ایسے لوگوں کو مسلسل اپنی نوکری جانے اور محدود آمدن کیساتھ زندگی گزارنے کی فکر رہتی ہے“۔

زارا ڈار نے کہا کہ انہوں نے اپنے لیے ایک مختلف اور آزاد زندگی کا خواب دیکھا ہے جو کسی تعلیمی ادارے یا کارپوریٹ آفس کی پابندیوں کی تابع نہیں ہوگی۔

انہوں نے وضاحت کی کہ تدریس یا ٹیک انڈسٹری میں کیریئر سے باہر نکل کر وہ اُن موضوعات پر تحقیق اور سیکھنے پر توجہ مرکوز کر سکتی ہیں جن میں وہ حقیقی طور پر دلچسپی رکھتی ہیں۔

زارا ڈار نے اپنے فیصلے کی تائید میں اسکے مالی فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ اونلی فینز ماڈل بننے کے بعد سے میں ایک ملین ڈالر کما چکی ہوں’۔

انہوں نے اپنی ویڈیو میں بتایا کہ ”میں نے اپنی پی ایچ ڈی کے دوران سائیڈ پروجیکٹ کے طور پراونلی فینز پر کانٹینٹ بنانا شروع کردیا تھا جس سے میں نے ایک ملین ڈالر کما لیے، اس رقم کی مدد سے میں اپنے گھر کی قسطیں ادا کرنے اور کار خریدنے کے قابل ہوگئی“۔

انہوں نے کہا کہ شکر ہے میں نے اب اسٹوڈینٹ لون لینا چھوڑ دیا ہے، اب میں باقاعدہ سرمایہ کاری کرنے کی اہل ہوچکی ہوں اور میں اب اپنا گھر خریدنے کا سوچ رہی ہوں،

انہوں نے کہا کہ ”امریکا میں زیادہ تر پروفیسرز سالانہ ایک ملین ڈالر ہی کما پاتے ہیں اور اصل ریسرچ کے بجائے زیادہ وقت گرانٹ پروپوزل لکھنے میں گزار دیتے ہیں، یہ طرز زندگی میرے نظریے سے ہم آہنگ نہیں ہے“

Comments are closed.